تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

یہ بلاگ تلاش کریں

Translate

Navigation

شاہ محمود قریشی کو اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا ؟

Shah mehmood Qureshi ko adalti hukam Sy reha kar dia gia shah mehmood Qureshi ny KAHA k woh Kal budh k din chairman PTI Sy mulaqat kary gy ore aagy ki


راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو عدالت کے حکم پر راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا۔

 جیل حکام نے اس پیشرفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر خارجہ کو لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کے حکم پر رہا کیا گیا۔
میں پی ٹی آئی کے کارکنوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ 'انصاف کا جھنڈا' میرے ہاتھ میں ہے اور میں اب بھی اس تحریک کا حصہ ہوں،" انہوں نے رہائی کے فوراً بعد اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔

سابق وزیر خارجہ قریشی نے یہ بھی کہا کہ وہ کل (بدھ) پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سے ان کی زمان پارک لاہور میں رہائش گاہ پر ملاقات کریں گے تاکہ موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

 بظاہر 9 مئی کے فسادات کے تناظر میں پارٹی کارکنوں اور رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حوالہ دیتے ہوئے، پی ٹی آئی کے سینئر رہنما نے کہا کہ پارٹی کو "سخت اور آزمائشی وقت" کا سامنا ہے۔

 "لیکن امید مت چھوڑیں، 'انصاف کا سورج' دوبارہ طلوع ہوگا،" انہوں نے مزید کہا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ عمران خان سے ملاقات کے بعد پی ٹی آئی کے مستقبل کے لائحہ عمل کے بارے میں میڈیا کو بریف کریں گے -

 اس سے قبل آج لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کی فوری رہائی کا حکم دیا۔ شاہ محمود قریشی، 9 مئی کے پرتشدد فسادات کے بعد متعدد بار گرفتار ہو چکے ہیں۔

 ان کی گرفتاری کے خلاف درخواست کی سماعت کرتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بنچ نے حکم دیا کہ 
 شاہ محمود قریشی کو مینٹیننس آف پبلک آرڈر آرڈیننس (ایم پی او) کے تحت مزید گرفتار نہ کیا جائے۔

 عدالت نے راولپنڈی کے ڈپٹی کمشنر کے ایم پی او آرڈرز کو بھی غیر قانونی قرار دیتے ہوئے حکام کو ہدایت کی کہ وہ پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین کو ضمانتی مچلکے جمع کرانے کو کہے بغیر فوری طور پر رہا کریں۔

 حکومت کی طرف سے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل عابد عزیز راجوری نے نمائندگی کی جبکہ پی ٹی آئی رہنما کی جانب سے وکیل تیمور ملک اور شاہ محمود قریشی کی بیٹی موجود تھیں۔

 سماعت کے دوران عدالت نے لاء آفیسر سے استفسار کیا کہ کیا شاہ محمود قریشی نے کوئی تقریر کی یا کسی احتجاج کی قیادت کی۔

 عدالت نے سابق وزیر خارجہ کے خلاف کوئی ثبوت پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کوئی سیاسی رہنما سیاسی اجتماع میں اپنے الفاظ پر قابو نہیں رکھ سکتا۔

 اس پر افسر نے ثبوت جمع کرانے کے لیے دو دن کا وقت مانگا۔

 تاہم عدالت نے انہیں حکومت سے ہدایات لینے کے بعد ایک گھنٹے کے اندر عدالت کو اپ ڈیٹ کرنے کی ہدایت کی۔

 جس کے بعد عدالت نے سماعت ایک گھنٹے کے لیے ملتوی کر دی۔

 اس دوران پنجاب پولیس نے شاہ محمود قریشی کے خلاف مقدمات کی رپورٹ پیش کی۔

 رپورٹ کے مطابق شاہ محمود قریشی کے خلاف پنجاب بھر میں 9 مقدمات درج ہیں۔ ان میں سے چار مقدمات لاہور میں جبکہ پانچ مقدمات ملتان کے مختلف تھانوں میں درج ہیں۔

 رپورٹ پی ٹی آئی رہنما کی بیٹی کی درخواست پر جمع کرائی گئی۔

 واضح رہے کہ 9 مئی کو پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے ردعمل میں ہونے والے مظاہروں کے بعد پی ٹی آئی کے کئی سینئر رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا تھا۔

 گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کے حامیوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان جھڑپوں میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

شاہ محمود قریشی کے علاوہ اسد عمر، شیریں مزاری، فواد چوہدری اور یاسمین راشد پی ٹی آئی کے ان اہم ناموں میں شامل تھے جنہیں حراست میں لیا گیا تھا۔

 تاہم اسد عمر،شیریں مزاری اور فواد چوہدری سمیت کچھ رہنماؤں کو رہا کر دیا گیا۔ ان میں سے بہت سے لوگوں نے پرتشدد مظاہروں کی مذمت میں پارٹی چھوڑ دی ہے اور سابق وزیر اعظم سے علیحدگی اختیار کر لی ہے۔ 

Share
Banner

تازہ خبر

Post A Comment:

0 comments:

If you share something with us please comment.

سندھ میں بارشوں کا سلسلہ شروع ؟

 کراچی/حیدرآباد:  نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ 72 گھنٹوں کے دوران صوبہ سندھ کے مختلف علاقوں میں با...