اسلام آباد: نگران حکومت نے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کے پیش نظر اگلے پندرہ دن کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 20 روپے فی لیٹر تک اضافہ کردیا۔ حیران کن اضافے سے پٹرول 290.45 روپے اور ڈیزل 293.40 روپے فی لیٹر فروخت ہو گا۔
بین الاقوامی منڈی میں پیٹرولیم کی قیمتوں میں گزشتہ پندرہ دن کے دوران اضافہ ہوا ہے۔ اس کے نتیجے میں، پاکستان میں صارفین کی قیمتوں پر بھی نظر ثانی کی جا رہی ہے،" فنانس ڈویژن نے منگل کو دیر گئے ایک بیان میں کہا۔
پیٹرول کی قیمت میں 17 روپے 50 پیسے فی لیٹر جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 20 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا ہے۔ ایندھن کی نئی قیمتوں کا اطلاق 16 اگست (آج) سے ہوگا۔
ایک روز قبل انوارالحق کاکڑ کے نگران وزیراعظم کے طور پر حکومت کی باگ ڈور سنبھالنے کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں یہ پہلی نظرثانی ہے۔
اس سے قبل یکم اگست پی ڈی ایم کے وزیراعظم شہباز شریف کی زیرقیادت سابق حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 19 روپے فی لیٹر جیسے بڑے اضافے کا اعلان کیا تھا، جو ان کے بقول عالمی سطح پر تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے کیا گیا تھا۔
یہ اعلان 31 جولائی کو ہونا تھا، لیکن حکومت نے نئے نرخ جاری نہیں کیے کیونکہ حکام نے مہنگائی سے تنگ لوگوں پر قیمتوں میں اضافے کے اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے شرح کو برقرار رکھنے یا کم کرنے کی کوشش کی۔
اسحاق ڈار، جنہوں نے 12 اگست کو ان کی حکومت کے تحلیل ہونے کے بعد آخری بار وزیر خزانہ کے طور پر اعلان کیا تھا، نے کہا کہ یہ اضافہ ناگزیر تھا کیونکہ پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کو بڑھانے پر اتفاق کیا تھا۔
ایندھن کی قیمتوں میں تازہ ترین اضافے سے اگست میں مہنگائی کی نئی لہر شروع ہونے کا امکان ہے۔ مئی میں مہنگائی ریکارڈ 38 فیصد تک پہنچ گئی لیکن اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) نے گزشتہ ماہ مہنگائی میں معمولی کمی کے درمیان شرح سود کو 22 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔
اسلام آباد نے گزشتہ ماہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ 3 بلین ڈالر کا اسٹینڈ بائی معاہدہ کیا تھا جس کی وجہ سے ملک کو غیر ملکی قرضوں کے لیے عارضی ریلیف مل گیا تھا۔ یہ معاہدہ حکومت کو غریبوں کی مدد کرنے والی بہت سی سبسڈیز کو ختم کرنے پر مجبور کرتا ہے لیکن ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ بڑی حد تک عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافے کے مطابق ہے۔
Post A Comment:
0 comments:
If you share something with us please comment.