اسلام آباد:
تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) نے جمعے کو فیض آباد میں جاری اپنا دھرنا حکومت کی جانب سے فلسطینیوں کی مدد کے لیے کوششیں تیز کرنے کی یقین دہانی کے بعد ختم کر دیا ، فلسطین میں گزشتہ سال اکتوبر میں تصادم شروع ہونے کے بعد سے اسرائیلی مظالم کا سامنا ہے۔
ٹی ایل پی نے اپنے مطالبات میں حکومت سے کہا کہ وہ سرکاری طور پر اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کرے اور غزہ میں اسرائیل کی مسلسل فوجی جارحیت کا شکار ہونے والے فلسطینیوں کو خوراک اور طبی امداد بھیجے۔ ان کا ایک مطالبہ یہ تھا کہ پاکستان کی حکومت اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو ’’دہشت گرد‘‘ قرار دے۔
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی و عوامی امور رانا ثناء اللہ نے اعلان کیا کہ 31 جولائی سے پہلے ایک ہزار ٹن سے زائد خوراک اور امدادی سامان فلسطین بھیج دیا جائے گا۔
وفاقی وزیر برائے اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطا اللہ تارڑ اور ٹی ایل پی رہنماؤں کے ہمراہ ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے فلسطین میں مسلم کمیونٹی کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔
رانا ثناء اللہ نے ٹی ایل پی کے رہنما حافظ سعد رضوی کے امداد اور اسرائیل کے اقدامات کی مذمت کے مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے فلسطینی مسلمانوں کے ساتھ ان کی حمایت اور یکجہتی کے جذبے کی بھی تعریف کی۔
Post A Comment:
0 comments:
If you share something with us please comment.